Followers

Wednesday, June 2, 2021

غزل: ٹوٹے دل کا جہاں نہیں ہوتا


 
ٹوٹے دل کا جہاں نہیں ہوتا
عشق جائے اماں نہیں ہوتا
لوگ جاتے ہی کیوں ہیں مسجد میں
تو بتا دے کہاں نہیں ہوتا
ہر جگہ وہ نظر ہے آتا کیوں
جس کا کوئی نشاں نہیں ہوتا
چوٹ دل پر وہاں سے لگتی ہے
جس طرف کا گماں نہیں ہوتا
اک غزل کے ہزار شعروں میں
ہجر کا دکھ بیاں نہیں ہوتا
(امجد خان تجوانہ)

No comments:

Post a Comment