Followers

Friday, June 4, 2021

غزل: ہمیشہ اشک بہتے ہیں مری ویران آنکھوں میں


 

ہمیشہ اشک بہتے ہیں مری ویران آنکھوں میں
غموں کے رقص رہتے ہیں مری ویران آنکھوں میں
اسے جب یاد کرتی ہوں تو دل سے خون بہتا ہے
گھروندے ٹوٹ جاتے ہیں مری ویران آنکھوں میں
کبھی وہ لوٹ آئے تو مجھے آ کر منائے تو
ستارے جگمگاتے ہیں مری ویران آنکھوں میں
تمہارا عکس پانی میں نظر آتا ہے ہر پل ہی
ادھر دریا ہی بہتے ہیں مری ویران آنکھوں میں
حسیں جب خواب ٹوٹیں تو بہت ارمان ہوتا ہے
اندھیرے ڈوب جاتے ہیں مری ویران آنکھوں میں
دسمبر جب بھی آتا ہے بہت مجھ کو رلاتا ہے
سبھی غم لوٹ آتے ہیں مری ویران آنکھوں میں
کہیں پتھر کہیں دریا کہیں کانٹے کہیں دلدل
یہ سب تسنیم رہتے ہیں مری ویران آنکھوں میں
(سیدہ تسنیم بخاری)
#Syeda_Tasneem_Bukhari_Poetry #Adbi_Safar #Urdu_Ghazal #Urdu_Adab #Urdu_Poetry #Aankhein_Poetry

No comments:

Post a Comment