Followers

Saturday, June 12, 2021

غزل: بن تری دید کے کس طرح گزارہ ہو گا


 

بن تری دید کے کس طرح گزارہ ہو گا
تو نہ ہو گا تو مجھے کس کا سہارا ہو گا

آ! گلے مِل کے ابھی ہجر کا ماتم کر لیں
کس کو معلوم؟ کہاں میل دوبارہ ہو گا

یا تری دید کی خواہش نے چمک بخشی ہے
یا رہِ خاک نے چہرے کو نکھارا ہو گا

آج کس منہ سے گلہ کرتے ہو لُٹ جانے کا
میں نا کہتا تھا محبت میں خسارہ ہو گا

ہر نئے سال یہاں بانس نئے اُگتے ہیں
اِس جگہ دفن کوئی درد کا مارا ہو گا

زندگی عجز کے لمحوں میں گزارو اپنی
وقت کے شاہ بنو گے تو خسارہ ہو گا

(شبیرنازش)

2 comments:

  1. بہت شکریہ میرے پیارے دوست حاوی۔ سلامت رہو۔

    ReplyDelete
  2. بہت شکریہ آپکا جو پڑھنے والوں کو اسقدر خوبصورت شاعری سے نوازتے ھیں

    ReplyDelete