Followers

Monday, May 31, 2021

غزل: اِک ملاقات ہو شاعر: ذوالفقار علی ذُلفی


 

اِک ملاقات ہو
بس ترا ساتھ ہو
ہاتھ میں ہاتھ ہو
چاندنی رات ہو
آنکھ میں ہو خوشی
جب تری ذات ہو
وصل کی ہو گھڑی
خوب برسات ہو
عشق کی جیت ہو
حرص کی مات ہو
صرف میں ہی سُنوں
جب تری بات ہو
پیار ذُلفی فقط
دل کی سوغات ہو
( ذوالفقار علی ذُلفی)

No comments:

Post a Comment