Followers

Saturday, June 26, 2021

غزل: گلابوں سے بڑھ کے حسیں لگ رہی ہو



گلابوں سے بڑھ کے حسیں لگ رہی ہو
مجھے چاند کی تم جبیں لگ رہی ہو

یہ باتوں کی خوشبو یہ لہجے کا جادو
بڑی مجھ کو تم بہتریں لگ رہی ہو

خدا تم کو رکھے یوں ہی زندگی بھر
کہ اب جس طرح دِلنشیں لگ رہی ہو

تمہیں جس جگہ دل میں رکھا تھا میں نے
مجھے آج بھی تم وہیں لگ رہی ہو

بظاہر بہت دور اب مجھ سے ہو تم
مگر دھڑکنوں کے قریں لگ رہی ہو

تمہیں دیکھتا ہی رہوں دل یہ چاہے
کوئی مجھ کو ہیرا نگیں لگ رہی ہو

میں ذُلفی ہوں ویسے کا ویسا ہی اب تک
مگر تم مجھے وہ نہیں لگ رہی ہو

(ذوالفقار علی ذُلفی)

No comments:

Post a Comment