Followers

Wednesday, June 23, 2021

غزل: غم کے ماروں سے نہ اُلجھا کرو یارو



غم کے ماروں سے نہ اُلجھا کرو یارو
ٹوٹے ستاروں سے نہ اُلجھا کرو یارو

جن کی بنیادیں نہ ھو مضبوط
اُن دیواروں سے نہ اُلجھا کرو یارو

جن کے پہلے سے ہیں ہزاروں دُکھ
اُن کے پیاروں سے نہ اُلجھا کرو یارو

جن کا دنیا میں نہیں ھے کوئی اپنا
اُن بے سہاروں سے نہ اُلجھا کرو یارو

جو ھوئے ھیں در بدر عشق میں میر
اُن بیچاروں سے نہ اُلجھا کروں یارو

(فتح میر احمدزئی)

No comments:

Post a Comment