عاشقی دوریاں بڑھاتی ہے
یہی ارمان سب جلاتی ہے
دیکھ کر دوزخ نما یہ حالت
تیری تصویر مسکراتی ہے
بنا کر منصور ِحال کا تم کو
پھر عشق ہی سولی چڑھاتی ہے
عاشقی رہ گزر ہو حب سے
غم کی آہو بھی چہچہاتی ہے
تو بتا اب یہ برداشت کیوں
عاشقی دل میں گھر بساتی ہے
ان پرندوں کو بھی دیکھا ہے
عاشقی نہنگ بھی رلاتی ہے
کہا تھا میر صاحب نے سیلان
عاشقی عزت پر گراتی ہے
(اتالیغ تَھم سیلان)
No comments:
Post a Comment