جلتی ہوئی شمع کو بجانے آ جا
آ پھر سے میرا ساتھ نبھانے آ جا
میں ہس پڑا ہوں جو صدیوں سے رو رہا تھا یہاں
میرے لبوں کی پنکھڑی کو جلانے آ جا
تمام رات تیری یاد سے بھاگا ہوں دور
صبح کو پھر تو غمِ دل کو جگانے آ جا
خدا کے واسطے میں تھک چکا دنیا سے
مجھے عزابِ جہنم تو دکھانے آ جا
تجھے تو یاد ہے کس عشق کا میں طابع ہوں
میرے تو ذوق محبت کو اڑانے آ جا
وہ میرے رونے پہ ہنسی تیری جو نکلی
میری قسم ہے تجھے پھر تو مسکرانے آ جا
"ہادی" عشق کی نیّا جلا کہ آیا ہے
ڈوبتے بیڑے کو پتھر پہ چلانے آ جا
(س۔م۔ہادی)
No comments:
Post a Comment