Followers

Monday, June 21, 2021

غزل: جلتی ہوئی شمع کو بجانے آ جا


 
جلتی ہوئی شمع کو بجانے آ جا
آ پھر سے میرا ساتھ نبھانے آ جا

میں ہس پڑا ہوں جو صدیوں سے رو رہا تھا یہاں
میرے لبوں کی پنکھڑی کو جلانے آ جا

تمام رات تیری یاد سے بھاگا ہوں دور
صبح کو پھر تو غمِ دل کو جگانے آ جا

خدا کے واسطے میں تھک چکا دنیا سے
مجھے عزابِ جہنم تو دکھانے آ جا

تجھے تو یاد ہے کس عشق کا میں طابع ہوں
میرے تو ذوق محبت کو اڑانے آ جا

وہ میرے رونے پہ ہنسی تیری جو نکلی
میری قسم ہے تجھے پھر تو مسکرانے آ جا

"ہادی" عشق کی نیّا جلا کہ آیا ہے
ڈوبتے بیڑے کو پتھر پہ چلانے آ جا

(س۔م۔ہادی)

No comments:

Post a Comment