Followers

Monday, June 7, 2021

غزل: میرے احباب جو کرتے ہیں محبت مجھ سے


 
میرے احباب جو کرتے ہیں محبت مجھ سے
وہ بھی آنسوں ہی بہائیں گے ! چلے جائیں گے

مجھ کو معلوم ہے مرنے کی سہولت یارو
لوگ کاندھوں پہ اُٹھائیں گے ! چلے جائیں گے

ہم بھی کچھ دن ہی اداسی کا بھرم رکھیں گے
اور کچھ کھیل دِکھائیں گے ! چلے جائیں گے

تم بھی لے آنا محبت کی اُٹھا کر غزلیں
ہم بھی کچھ غم کی سنائیں گے ! چلے جائیں گے

جس کو بھی ہم تھے مُیسّر وہ مُیسّر نہ ہوا
اب کے تلخی یوں دکھائیں گے ! چلے جائیں گے

(راؤ معاذ فرہادؔ)

No comments:

Post a Comment