Followers

Sunday, July 4, 2021

نظم: یہ کیسے تم نے کہہ ڈالا سدا موسم بدلتے ہیں


 
یہ کیسے تم نے کہہ ڈالا سدا موسم بدلتے ہیں
ارے ناداں کبھی سوچا
بدلنے کی فقط عادت
اسی اشرف کی دنیا میں
یہ گرمی اپنے جوبن پر سدا
ویسے ہی آتی ہے
کبھی دیکھا بہاروں نے وفا کی لاج نہ رکھ کر
گل و گلشن اجاڑے ہوں
خزاں نے پیلے پتوں کی
کبھی سبزی دکھائی ہو
یہ سورج سردیوں میں لاکھ سر مارے جتن کر لے
مگر جاڑا ہمیشہ با وفا رہ کر کبھی گرمی نہیں کھاتا

No comments:

Post a Comment