Followers

Thursday, July 8, 2021

نظم: بارش تم نے کیا اس کی آواز سنی ہے؟


بارش تم نے کیا اس کی آواز سنی ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بارش تم نے کیا اس کی آواز سنی ہے
کومل نرم سی بوندوں جیسی
قطرہ قطرہ ایک لطافت جس کے اندر
موسم کی رنگینی جیسا اس کا لہجہ
کیا تم نے محسوس کیا ہے
لفظ ہوا میں گرتے موتی
سُر اور لے کی شیرینی
نغمے جیسا ایک ترنم
بارش تم نے اس کی بات کا لطف لیا ہے
بادل تم نے کیا خود اس کو دیکھا ہے
ملہاروں کے رنگ زمیں پر جیسے اڑتے پھرتے ہوں
اس دھرتی پر روپ سروپ کا جیسے کوٸ میلہ ہو
بارش ،بادل ،آبشار ،یہ بہتی ندیا
اور شاعر کی ساری نظمیں
سب کے سب سیراب ہوں شاید
اس کو دیکھ کر ، اس کو سن کر
بارش تم نے کیا اس کی آواز سنی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ازہر ندیم)

No comments:

Post a Comment