Followers

Tuesday, June 1, 2021

غزل: تم کسی اور کے ہوتے ہو تو میرے کیوں ہو


تم کسی اور کے ہوتے ہو تو میرے کیوں ہو
اور بنا عکس لیئے مجھ میں یوں ٹھہرے کیوں ہو
بیشتر مجھ کو وہ احمق بھی کہا کرتا تھا
اور میں خود کو کہا کرتا تھا بہرے کیوں ہو
مجھ سے آواز مری چھین کے پھر پوچھا گیا
تم کھڑے آب کے جیسے ہوئے گہرے کیوں ہو
تھی غرض پشت پناہی کی ، بجائے اس کے
قہقہے کس کے وہ کہنے لگے ٹیڑھے کیوں ہو
دے کے وہ ہجر سحر پوچھ رہے ہیں مجھ سے
ایک چہرے پہ سجائے ہوئے چہرے کیوں ہو
(محمد عثمان سحر)
 

No comments:

Post a Comment