Followers

Thursday, June 10, 2021


مری مٹ گئی ہے طلب آج کے بعد
 منانا نہیں تم کو اب آج کے بعد

نظر نیچے رکھ کر گزر جانا ہے مجھ کو
محبت کا ہے یہ ادب آج کے بعد

مہک ڈھانپ لے گی مجھے یار لفظوں کی
مری دوست ہوں گی کتب آج کے بعد

یہ آنکھیں تمہاری بہت کچھ چھپاتی ہیں
لگائیں گے ان میں نقب آج کے بعد

کہاں ہو گی روشن ترے جانے کے بعد
اندھیری رہے گی یہ شب آج کے بعد

(اُسامہ طاہر)

No comments:

Post a Comment