Followers

Wednesday, June 16, 2021

غزل : خواب آنکھوں سے سارے جدا ہو گئے


خواب آنکھوں سے سارے جدا ہو گئے
پیار جن سے کیا بے وفا ہو گئےِ

تجھ سے پہلے نہ دست دعا اٹھ سکا
تجھ کو دیکھا مجسم دعا ہو گئے

دیکھ لیجے محبت کی سرشاریاں
حسن کا آپ تو آئینہ ہو گئے

اک نظر تیری نظروں سے کیا مل گئی
آپ تو دل ربا, دلربا ہو گئے

(ثمینہ سید)

No comments:

Post a Comment