Followers

Wednesday, June 16, 2021

غزل: مری جاں یہ محبت میں کہاوت ہے محبت کی



مری جاں یہ محبت میں کہاوت ہے محبت کی
کہ شب بھر نیند نہ آنا علامت ہے محبت کی

محبت چیز ایسی ھے جسے محسوس کرتے ہیں
کوئی رنگ و نسل کوئی نہ صورت ھے محبت کی

کسی سے بھی کسی کو بھی کسی بھی وقت ہوتی ہے
کہ یکدم یار ہونے کی روایت ہے محبت کی

حسیں بھی ہے ہنرمند بھی مگر اک ہے خرابی بھی
مرے معشوق میں تھوڑی سی قلت ھے محبت کی

تجھے کھونے کا ڈر مجھ کو کسی ساعت نہ آئے گا
کہ جب تک میرے اس دل میں عقیدت ھے محبت کی

نہ تنہائی میں تنہائی نہ جلوے میں کوئی ہمت
میں حیراں ہوں محبت میں یہ حالت ہے محبت کی

محبت ہی محبت ہو ترانے ہی ترانے ہوں
مگر اے التمش اس میں ضرورت ہے محبت کی

(رانا التمش)

No comments:

Post a Comment