Followers

Sunday, June 6, 2021

غزل: عشق کا محاز تھا


 
عشق کا محاز تھا
پھر بھی تم پہ ناز تھا

خامشی پہ بھی مری
تم کو اعتراض تھا

تیرا بولنا صنم
راگ تھا کہ ساز تھا

جو فشاں نہ ہو سکا
اک مرا وہ راز تھا

یاد کے حصار میں
مست یہ جواز تھا

(بلال عزیز جواز)

2 comments: