سُنا کے رنج و الم مجھ کو اُلجھنوں میں نہ ڈال
تھکن کا خوف مرے عزم کی رگوں میں نہ ڈال
میں اِس جہان کو کچھ اور دینا چاہتا ہوں
تو کارِ وقت کے پُر ہول چکروں میں نہ ڈال
ملول دیکھ کے تجھ کو، میں رُک نہ جاؤں کہیں
خدارا ! ہجر کی شدت کو آنسوؤں میں نہ ڈال
تری بھلائی کی خاطر مجھے اُتارا گیا
مجھے لپیٹ کے کپڑوں میں، طاقچوں میں نہ ڈال
یہ ہجرتیں تو مُقدّر ہیں اور مشغلہ بھی
تو بے گھری کے حوالے سے وسوسوں میں نہ ڈال
(شبیرنازش)
یارم اس محبت و پذیرائی کے لیے تہہِ دل سے شکرگزار ہوں۔
ReplyDeleteعمدہ تزئین کی ہے۔
شاداب رہو
مثلِ گلاب رہو
آپکی شاعری ہماری لئے باعث مسرت و تسکین ھوتی ھے۔
Deleteاللہ کریم آپکو مزید عروج بخشے۔ آمین