Followers

Tuesday, July 13, 2021

غزل: میرے زخموں میں اپنو کی ہے شمولیت زیادہ


 

میرے زخموں میں اپنو کی ہے شمولیت زیادہ
غیر تماشائی بنے تماشہ دیکھتے ہوئے
****
آج وہی ہمارے مد مقابل ہیں کھڑے
جن کا سہارا بنے تھے ہم بے سہارا دیکھتے ہوئے
****
فقط محبت تو میں اسے نہیں کہہ سکتا
میرے زخم بھر جاتے تھے اسے دیکھتے ہوئے
****
اب ہم اپنی موج میں ایسے مست رہتے ہیں
پکارتے بھی نہیں کسی کو جاتا دیکھتے ہوئے
****
کچھ ضرور تھا اسے بھی میری ذات سے مرزا
وہ شخص دیوار میں جا لگا مجھے دیکھتے ہوئے
****

2 comments:

  1. جزاک اللہ بھائی جان سلامت رہیں

    ReplyDelete
    Replies
    1. شاد رھیں، آباد رھیں
      سدا جگمگائیں

      Delete